
خلیل الرحمن قمر کو اچانک مل جانے والی شہرت میں جہاں ہاتھ ان کے طاقتور اسکرپٹ کا ہے وہیں کچھ ایسے الفاظ کا بھی ہے جو معاشرے میں عورت کو الزامات اور تفرقات کی بھٹی میں واپس دھکیل رہے ہیں۔۔۔پچھلے دنوں سماء ٹی وی کے ایک شو میں میزبان بیرسٹر احتشام امیر الدین نے ان سے سوال کیا کہ آخر کیوں آپ نے مرد کو بے وفائی کا حق دے دیا اور عورت کو اس جرم پر کبھی معاف نا کرنے کی سزا سنا دی۔۔۔یہ ایک طویل بحث تھی جس میں جرنلسٹ اویس توحید اور سوشل ایکٹیوسٹ طاہرہ عبداﷲ نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔۔۔
خلیل الرحمن قمر یہی کہتے رہے کہ مجھے غلط سمجھا جا رہا ہے۔۔۔میں کسی بونڈنگ میں جڑے ہوئے رشتے کے ساتھ بے وفائی کو شدید جرم کہتا ہوں۔۔۔اس بات پر اویس توحید نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ آپ کیوں معاشرے میں عورت کو پیچھے کی طرف دھکیل رہے ہیں۔۔۔آپ کو کس نے یہ حق دیا ہے۔۔۔میری خود کی بیٹی اٹھارہ سال کی ہے تو کیا میں اسے شرٹ جینز نا پہننے دوں، میں خود لاڑکانہ سے ہوں جہاں عزت کے نام پر قتل ہوتا ہے ، جہاں ایک لڑکے کے پورے گھرانے کو عزت کے قتل کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔۔۔کیا عورت کی ماں، بہن، بیوی اور بیٹی کے علاوہ اپنی کوئی شناخت نہیں۔۔۔
|
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
Please do Not enter your any spam link in the comment box.