اگر آپ نے ایک کاسٹ وے نامی ہولی ووڈ کی مشہور موی دیکھی ہو جس میں ایک آدمی اکیلا جزیرے میں پھنس گیا اس طرح ہی ایڈابلیک جیٹ نامی عورت کی کہانی بھی ویسی ہی ہے فرق صرف اتنا ہے کہ یہ عورت کی کہانی حقیقت پر مشتمل ہے ایڈابلیک جیٹ کا تعلق الاسٹا سے تھا یہ ایک کک تھی اس کو ایک کینڈیئر ٹیم نے ایک مشن کے لیے ہائیر کیا تھا اس ٹیم میں چار آدمی اور نچویں یہ عورت موجود تھی جوکہ ایک کک کی حیثیت سے اس ٹیم میں شامل ہوئی تھی یہ پوری ٹیم پانچ لوگوں پر مشتمل تھی یہ پوری ٹیم رینگل آئلینڈ نامی ایک جزیرے کی طرف ایک مہم پر نکلے ان کا مقصد یہ تھا کہ اس سنسان جزیرے کو کینیڈا کا ایک حصہ بنایا جائےلیکن یہ نہیں ہو سکا16ستمبر1921ء میں یہ لوگ اپنا مشن پورا کرنے کےلیے اس جزیرے کی طرف نکلے لیکن وہاں پہنچ کر یہ لوگ راستہ ہی بھول گئے اس جزیرے کا ٹمپریچر مائنس میں ہوتا ہے اس لیے وہاں رہناایک مشکل کام تھاکچھ مہینے وہاں رہنے کے بعد وہاں آہستہ آہستہ ان کے کھانے پینے کا سارا سامان ختم ہو گیا ان میں سے ایک آدمی سخت بیمار ہوگیااور اس کا خیال رکھنے کی ذمہ داری ایڈابلیک کو دے دی گئی اور یہ لوگ واپسی کا راستہ ہی بھول گئے تھے اور باقی تین آدمی واپسی کا راستہ ڈھونڈنے کے لیے نکل گئے تھے یہ تین لوگ واپس لوٹ کر نہیں آئے یہ لوگ یا تو برفانی بھالووں کا شکار ہو گئے اور پچھے ایڈابلیک جیٹ نے اس آدمی کو بچانے کے لیے بہت زیادہ کوشش کیلیکن ایڈابلیک اس آدمی کو اس سردترین موسم میں بچانہیں سکیں اب یہ عورت انتہائی خطرناک جزیرے میں اکیلی رہ گئی تھی سرد ٹمپریچر اور کھانے میں کچھ بھی نہیں تھا اور پھر دور دور تک کسی انسان کا نام و نشان تک نہیں تھالیکن اس عورت نے ہمت نہیں ہاری اور دو سال تک اس عورت نے اس سنسان جزیرے میں اکیلے رہ کر گزارے اور پھر آہستہ آہستہ اس نے شکار کرنا سیکھ لیا اور شکار کر کے اپنی بھوک مٹا لیتی اور اس کو اپنی زندگی کا ہر دن برفانی بھالوں سے خطرے سے گزارتی لیکن یہ دو سال اپنی زندگی کی جنگ اکیلی لڑتی رہیاکیلے رہ رہ کر یہ پاگل ہونا شروع ہو گئی اور ہر وقت خود سے ناتیں کرکے اپنے دماغ کو توازن اور برقرار رکھنے کی کوشش کرتی تھی دو سال تک اکیلے رہنے کے بعد اس عورت کو وہاں سے ایک اور ٹیم نے ریسکیو کر لیا رینگل آئلینڈ نامی یہ جزیرہ اس عورت کی بہادری اور حیرت انگیز اس کے ساتھ ہونے والے واقعہ کی وجہ سے مشہور ہے اب یہ عورت اتنی مشہور ہو گئیں کہ اس کے اوپر آج تک ڈونکمینٹری فلم بنتی رہی لیکن اس دور میں لوگوں نے اس کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا یہ جب واپس آئی تو لوگوں نے اس پر الزام لگائے کہ اپنے اس مرتے ہوئے ٹیم ممبر کو نہیں بچا پائی اور اس نےجان بوجھ کر اس کو مرنے دیا اور یہ عورت شدید غربت میں مری اتنی زیادہ شہرت ملنے کے باوجود اس کو کہیں سے کوئی پیسہ نہیں ملا اس پر لکھی جانے والی کتابوں پر بھی اس کو کوئی پیسے نہیں ملے لیکن لوگ آج بھی اس کی بہادری کو یاد کرتے ہیں
NoraizRimsha NR
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
Please do Not enter your any spam link in the comment box.