آسٹریلیا کے جنگلات میں 5 ماہ تک لگی رہنے والی بدترین آگ سے 18ملین افراد یعنی 75 فیصد آبادی متاثر ہوئی ۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کی طرف سے کیے گئے سروے میں بتایا گیا کہ آگ سے 30 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور ہزاروں گھروں کو نقصان پہنچا۔ معاشرتی تحقیق کار نیکولس بیڈل نے کہا کہ ہم میں سے کئی افراد اس آگ کے اثرات سے آئندہ کئی سالوں تک نہیں نکل سکیں گے اور اس آگ سے نکل مکانی، گھروں کو نقصان یا بے گھر ہونے سے 14 فیصد کم عمر آبادی براہ راست متاثر ہوئی جبکہ آگ کے باعث پھیلنے والے دھوئیں سے ڈیڑھ کروڑ افراد متاثر ہوئے۔ نیکولس بیڈل نے کہا کہ صرف 27 فیصد شہریوں نے حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جو اس بات کی عکاسی ہے کہ بہت کم مدت میں اتنی بڑی تعداد میں اعتماد میں بہت حد تک کمی ہوئی ہے۔ سائنس دانوں نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث غیر موافق موسمی صورتحال اور خشک سالی آگ لگنے کی بڑی وجوہات ہیں۔ واضح رہے کہ آسٹریلوی وزیراعظم کو اس وقت شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب وہ ملک میں لگنے والی آگ کے بحران کے دوران تعطیلات گزارنے کے لیے ہوائی چلے گئے اور کاربن کے اخراج میں کمی کرنے سے انکار کر دیا۔
منگل، 18 فروری، 2020
آسٹریلیا کے جنگلات میں میں 5 ماہ تک رہنے والی آگ سے ملک کی 75فیصد آبادی متاثر ہوئی، سروے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
Please do Not enter your any spam link in the comment box.